پیاری غزل

 پیاری غزل 


 یہ بات سمجھ میں آئی نہیں اور امی نے سمجھائی نہیں میں کیسے میٹھی بات کروں جب میں نے چینی کھائی نہیں یہ چاند بھی کیسا ماموں ہے جب امی کا وہ بھائی نہیں یہ بات سمجھ میں آئی نہیں اور امی نے سمجھائی نہیں کیوں لمبے بال ہیں بھائو کے کیوں اُس نے ٹنڈ کرائی نہیں کیا وہ بھی گندہ بچہ ہے یا جنگل میں کوئی نائی نہیں نانی کے شوہر نا نا ہیں اور دادی کے شوہر دادا ہیں

کیوں باجی کے شو ہر باجہ نہیں یہ بات سمجھ میں آئی نہیں اور امی نے سمجھائی نہیں



پیاری غزل که ناز یہ بات سمجھ میں آئی نہیں اور امی نے سمجھائی نہیں میں کیسے میٹھی بات کروں جب میں نے چینی کھائی نہیں یہ چاند بھی کیسا ماموں ہے جب امی کا وہ بھائی نہیں یہ بات سمجھ میں آئی نہیں اور امی نے سمجھائی نہیں کیوں لمبے بال ہیں بھائو کے کیوں اُس نے ٹنڈ کرائی نہیں کیا وہ بھی گندہ بچہ ہے یا جنگل میں کوئی نائی نہیں نانی کے شوہر نا نا ہیں اور دادی کے شوہر دادا ہیں

کیوں باجی کے شو ہر باجہ نہیں یہ بات سمجھ میں آئی نہیں اور امی نے سمجھائی نہیں



غزل

محبت کی کہانی میں کوئی ترمیم مت کرنا مجھے تم توڑ دینا پر مجھے تقسیم مت کرنا ،

میں چاہت کی کہانی کو سنانے آؤں گا اک دن میری چاہت سمجھ لینا مجھے مایوس مت کرنا

اگر تم کو کبھی محبت سے انکار کرنا ہو مجھے چھپ کے سے کہہ دینا مجھے نیلام مت کرنا





بہت اچھا لگتا ہے facebook YouTutogrom

بہت اچھا لگتا ہے !

جب تم مجھے اپنا خیال رکھنے کی تاکید کرتے ہو مجھے کسی ننھے بچے کی طرح سمجھاتے ہو

بہت اچھا لگتا ہے !

تم مجھ پہ اپنا حق جتاتے ہو، اور مجھ سے کہتے ہو کہ تم میری ہو

بہت اچھا لگتا ہے !

میں جب ضد کرتی ہوں، یا روٹھ جاتی ہوں مجھے تم اپنی محبت سے مناتے ہو

بہت اچھا لگتا ہے !

تم سے تمہاری محبت کا اقرار سننا، جسے میں اپنا حق سمجھتی ہوں

بہت اچھا لگتا ہے !

مجھے تم سے محبت کرنا




مجھے تب بھی محبت تھی مجھے اب بھی محبت ہے تیرے قدموں کی آہٹ سے تیری ہر مسکراہٹ سے تیری باتوں کی خوشبو سے تری آنکھوں کے جادو سے تری دلکش اداؤں سے تیری قاتل جفاؤں . مجھے تب بھی محبت بھی مجھے اب بھی محبت ہے

تیری را ہوں میں رکھنے سے تیری پلکوں کے جھکنے سے تیری بے جا شکایت سے تیری ہر ایک عادت سے مجھے تب تھی محبت تھی مجھے اب بھی محبت ہے

Comments

Popular posts from this blog

Some special things